خوبصورت،بے داغ اور چمکدار جِلد ہر عورت کی خواہش ہوتی ہے لیکن یہ خوابوں جیسی جِلدموسم کے اثرات کا مقابلہ کرنے کے لیے اضافی توجہ اور اضافی وقت چاہتی ہے۔ دن بھر کی دھول مٹی اور دیگر کثافتیں جِلد پر گندگی کی ایک تہہ جما دیتی ہیں۔ اگر اس تہہ کو وقتاًفوقتاً صاف نہ کیا جائے تو چہرہ کئی جِلدی مسائل کا شکار ہو جاتا ہے جیسا کہ داغ دھبے،کیل مہاسے،رنگت کا سیاہ ہو نا وغیرہ۔ ان سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیےبیوٹی پارلر کا رُخ کیا جاتا ہے تو وہاں چہرے کی حفاظت اور دیکھ بھال کے لیے درجنوں مہنگے فیشل دستیاب ہوتے ہیں۔ ان فیشل کو کروانے کے لیے نہ صرف آپ کی جیب کا بھاری ہونا ضروری ہے بلکہ اس کے لیے اچھا خاصا وقت بھی درکار ہوتا ہے، خاص طور پر اس وقت ،جب آپ کی فیشل ایکسپرٹ کسی دوسرے کلائنٹ کے ساتھ مصروف ہو اور آپ کو اس کا انتظار کرنا پڑے۔
اگر آپ یہ سب افورڈ نہیں کرسکتیں توگھر پر ہی اسکن ٹون کی مناسبت سے کسی معیاری فیشل کٹ سے بھی فیشل کیا جاسکتا ہے۔ضروری سامان
ہیئر بینڈ، ایک چھوٹا سا تولیہ، پانی کا پیالہ، اسفنج، بلیک ہیڈ ریموور، روئی، کلینزر، فیشل مساج، اسکرب اور ٹونر۔ اس کے علاوہ فیشل کرنے سے پہلے اپنا چہرہ اور گردن صاف کریں اور گرم پانی سے دھوئیں۔
پہلا مرحلہ
فیشل کا پہلا مرحلہ کلینزنگ ہے۔ جِلد کو آلودگی کے نقصان دہ اثرات سے بچانے اور چہرے سے دھول مٹی کی صفائی کے لئے کلینزنگ کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ سب سے پہلے اچھے اور معیاری کلینزر سےگردن اور چہرے کی 5 منٹ کلینزنگ کریں، پھر اسفنج کی مدد سے صاف کر لیں۔کلینزنگ کرنے کے دوران بار بار اپنے ہاتھوں پر پانی لگانا مت بھولیں ۔
دوسرا مرحلہ
کلینزنگ کے بعد دوسرا مرحلہ چہرے کے مساج کا ہے۔ کسی معیاری مساج کریم کی مدد سے5 منٹ مساج کریں۔ مساج کرنے سے دوران خون چہرے کی جانب بڑھتا ہے، جس سے چہرے کے عضلات مضبوط ہوتے ہیں اور جِلد کی بہتر نشوونما ہوتی ہے۔ مساج کرنے سے نہ صرف چہرے کی صفائی ہوتی ہے بلکہ اسے تازگی بھی ملتی ہے۔اس کے علاوہ چہرے پر ایک خاض چمک پیدا ہوتی ہے اور جھریاں بھی نہیں پڑتیں۔
تیسرا مرحلہ
اسکربنگ بھی کلینزنگ کی طرح ہے، اس مرحلے میں ناک کے اطراف اورٹھوڑی پر خاص توجہ دی جاتی ہے۔اسکربنگ صرف فیشل ہی نہیں بلکہ کسی تقریب میں فوری طور پر جانے کی صورت میں بھی کی جاسکتی ہے۔ مثال کے طور پر کسی تقریب میں اچانک جانا پڑجائے تو صرف اسکربنگ کرکے بھی جِلد کو خوشنما بنایا جاسکتا ہے۔ ہمیشہ یادرکھیے کہ ہاتھوں کی حرکت نیچے سے اوپر کی جانب ہونی چاہیے اور10منٹ تک یہ عمل دہرائیے، پھر چہرہ گرم پانی سے دھولیں ۔
چوتھا مرحلہ
اگر آپ کے چہرے پر کیل مہاسے ہیں تو اسکرب لگانے کے لیے بلیک ہیڈ ریموور ماسک کا استعمال کریں۔بعض اوقات جِلد پر مساج کے ذریعے کیل مہاسے نرم پڑجاتے ہیں اور بغیر بھاپ لیے یہ مساج کے دوران ہی نکل جاتے ہیں۔ اگر یہ مساج سے نہ نکلیں تو بھاپ لے لیں۔ ناک سے بلیک ہیڈز نکالنے کے لیے ریموور اسٹک یا اسٹریپس کا استعمال کیاجاسکتا ہے۔
پانچواں مرحلہ
چہرے کو اسفنج سے اچھی طرح سے صاف کریں اور ماسک لگانے کی تیاری کریں۔ ملتانی مٹی کا ماسک اگرچہ بہترین ہے لیکن مختلف اقسام کے مڈ ماسک چہرے کی جِلد پر خارش یا سوجن کا سبب بن سکتے ہیںتو اس لیے بہترین پیل آف ماسک ہے۔ بیوٹی ایکسپرٹ آئلی اسکن رکھنے والی خواتین کو لیموں جبکہ حساس جِلد والی خواتین کو وائٹننگ ماسک لگانے کا مشورہ دیتی ہیں۔ منہ خشک ہونے کے بعد ماسک لگائیں اور جب ماسک خشک ہوجائے تو اسفنج سے ماسک ہٹانے کے بجائے چہرے کو دھولیں۔
چھٹا مرحلہ
آخری مرحلہ ٹونر کا ہے، ماسک ہٹانے کے بعد چہرے پر ٹونر لگائیں ۔ ٹونر کے انتخاب میں ہمیشہ اس بات کا خیال رکھیں کہ وہ معیاری اور کثیر العمل پراڈکٹ ہو، جو ایک سے زائد مقاصد کیلئے استعمال کی جاسکے ۔ مثال کے طور پر خشک جِلد کی حامل خواتین کو کریمی یا ملک کلینزر استعمال کرنا چاہیے، اس کا استعمال جِلد کو ترو تازگی بخشتا ہے۔
فیشل سے متعلق اہم نکات
میک اَپ آرٹسٹ فیشل سے متعلق مندرجہ ذیل نکات پر خواتین کی توجہ ضروری سمجھتے ہیں۔
٭ فیشل سے کم از کم چوبیس گھنٹے پہلے ویکس کروائیں، ویکس سے جِلد کی سطح کھنچ جاتی ہے ۔ اس پر فوری مساج ہو تو جِلد کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
٭کڑی دھوپ میں زیادہ وقت گزارنے کے بعدفوراً فیشل نہ کروائیں۔ یوں تو فیشل سے سورج کی شعاعوں کے باعث جِلد پر ہونے والی پگمنٹیشن ٹھیک ہو جاتی ہے لیکن فوری طور پر فیشل کروانا جِلد کو نقصان بھی پہنچا سکتا ہے۔
٭فیشل کریموں میں شامل اجزا ضرور پڑھ لیں اور اگر آپ پارلر سے فیشل کروارہی ہیں او رآپ کو معلوم نہیں کہ کریم میں کون سے اجزا موجود ہیں تو احتیاط کے طور پر فیشل کے لیے نکلنے سے پہلے چہرے پر کوئی بے بی لوشن لگائیں ۔
فیشل کے فوائد
فیشل کرنے سے نہ صرف چہرے کی صفائی ہوتی ہے بلکہ تازگی بھی ملتی ہے۔اس سے چہرے پر ایک خاص چمک پیدا ہوتی اور جُھریاں نہیں پڑتیں۔ مساج کرنے سے دوران خون چہرے کی جانب بڑھتا ہے، جس سے چہرے کے عضلات مضبوط ہوتے ہیں اور جِلد کی نشوونما بہتر طویقے سے ہوتی ہے۔ مساج چہرے کی خوبصورتی کو بڑھاتا اور بڑھاپے کے اثرات کو روکتا ہے۔ فیشل مساج کے ذریعے مہاسوں اور دیگر داغ دھبوں کو دور کیا جاسکتاہے۔ اس کے علاوہ جِلد میں موجود گردوغبار کو باہر نکالتا اور مہاسے اور کیلوں کے نکلنے کے عمل کو روکتا ہے۔مساج چہرے کے پٹھوں یا مسلز کو بھی مضبوط کرتا ہے۔
No comments:
Post a Comment