خواتین تو میک اپ کی دل دادہ ہوتی ہیں۔ کون سا برانڈ اچھا ہے اور کس طرح کا میک اپ ان پہ جچتا ہے۔۔۔ وہ یہ سب باتیں بہت اچھی طرح سے جانتی ہیں۔ آئی کلر ہو یا لپ اسٹک کا رنگ، خواتین ہر چیز اپنے چہرے اور رنگ کی مناسبت سے ہی خریدتی ہیں۔ پہلے پہل تو خواتین زیادہ میک اپ کر کے اپنے چہرے کے داغ دھبوں کو چھپا لیتی تھیں، لیکن زیادہ میک اپ کی وجہ سے ان کا میک اپ جلدی خراب ہو جاتا تھا، جو بد نما لگتا تھا۔ کنسیلر نے ایسی خواتین کی مشکل آسان کر دی۔ اب چہرے کے رنگ سے ملتے جلتے ہر قسم کے کنسیلر بازار میں دست یاب ہیں۔
یہ بات تو سب خواتین کو معلوم ہوتی ہے کہ کنسیلر کے استعمال سے وہ اپنی آنکھوں کے گرد حلقے اور چہرے کے داغ دھبے چھپا سکتی ہیں۔ اکثر خواتین کے چہرے بے داغ ہوتے ہیں اور وہ سمجھتی ہیں کہ ان کو کنسیلر کی ضرورت نہیں، لیکن ایسا نہیں ہے۔کنسیلر ہر چہرے کی ضرورت ہیں۔ کچھ خواتین صرف آنکھوں کے حلقے چھپانے کے لیے کنسیلر لگاتی ہیں، جس سے حلقے تو چھپ جاتے ہیں، لیکن چہرے کے اور داغ واضح اور نمایاں ہو جاتے ہیں۔ کنسیلر کو چہرے پہ لگانے کے کچھ طریقے ہوتے ہیں کہ جس کے استعمال سے آپ کا چہرہ جگ مگا اٹھے گا۔ اس طریقے سے آپ کو فائونڈیشن لگانے کی بھی ضرورت پیش نہیں آئے گی اور آپ کا پورا چہرہ ایک ہی رنگ کا نظر آئے گا۔
بھنوئوں کے اوپرتھوڑا سا کنسیلر بھنوئوں کے اوپر اور نیچے کی طرف لگائیں، اس سے آپ کی بھنویں بھی ابھر کے سامنے آئیں گی اور ان کی شکل واضح ہوگی۔ اگر آپ کے پاس کنسیلر کے دو سے تین طرح کے شیڈز موجود ہیں، جو آپ کی رنگت سے ہلکے ہیں، تو اس کو تھوڑی کے نیچے لگائیں۔ اس سے آپ کا چہرہ مزید نکھر جائے گا۔
ناک کے اوپریہ ایسی جگہ ہے، جہاں داغ دھبے زیادہ نمایاں ہوتے ہیں۔ بلیک ہیڈز کی وجہ سے بھی ناک چہرے کی رنگت سے مطابقت نہیں رکھتی۔ یہاں پہ بھی کنسیلر کا استعمال بہت ضروری ہے۔ کریمی کنسیلر کو ناک پہ لگائیں، تاکہ یہ حصہ بھی صاف ہو جائے۔
ہونٹوں کے پاسہونٹوں کے اوپر سے تھوڑی تک کنسیلر کی مدد سے آئو ٹ لائن بنالیں، پھر اسے بلینڈ کرلیں۔ آپ اگر لپ اسٹک کا استعمال نہ بھی کریں، تو بھی کنسیلر کی وجہ سے آپ کا میک اپ واضح ہو جائے گا۔
کان کے پاسکانوں کے پاس رخساروں کی طرف بھی کنسیلر کا استعمال ضروری ہے۔ گال سے کان کی طرف تین لائنیں کنسیلر کی مدد سے بنائیں اور اسے ہلکے سے بلینڈ کر لیں۔ اس سے آپ کا چہرہ گول دکھائی دے گا۔